Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

توڑے نہ یہ جہاں تمہیں الزام باندھ کر

نسرین سید

توڑے نہ یہ جہاں تمہیں الزام باندھ کر

نسرین سید

MORE BYنسرین سید

    توڑے نہ یہ جہاں تمہیں الزام باندھ کر

    رکھنا یقیں کی ڈور میں اوہام باندھ کر

    یہ دل غلام آپ کی تحویل میں دیا

    رکھ لیجیے یہ بندۂ بے دام باندھ کر

    کیسے نہ چشم ناز کو ہم مے کدہ کہیں

    رکھے پلک پلک سے ہیں جب جام باندھ کر

    کھلتا ہوا وہ رنگ سحر رخ پہ اور ادھر

    رکھی ہے زلف میں جو حسیں شام باندھ کر

    وہ چاند کب طلوع ہو اس انتظار نے

    مجھ کو بٹھا دیا ہے سر بام باندھ کر

    غرقاب کر نہ دے کہیں کالی گھٹا سنو

    رکھو ذرا یہ زلف سیہ فام باندھ کر

    ہوتے ادھر ادھر تو کدھر ہوتی کائنات

    کس نے فلک پہ رکھے ہیں اجرام باندھ کر

    جائز کہاں ہے ترک تعلق کا فیصلہ

    دل دل سے اپنے نام سے یہ نام باندھ کر

    رکھا مدار وقت پہ کیوں اس نے رقص میں

    پاؤں سے میرے گردش ایام باندھ کر

    قبلہ ہے عشق کا یہاں بے فیض ہے انا

    کیجے طواف عجز کا احرام باندھ کر

    سمجھی ہو سائباں جسے نسرینؔ دیکھنا

    مارے گا دھوپ میں وہ سر عام باندھ کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے