Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تحفہ یہ محبت کی نظر چھوڑ گئی ہے

کمال لکھنؤی

تحفہ یہ محبت کی نظر چھوڑ گئی ہے

کمال لکھنؤی

MORE BYکمال لکھنؤی

    تحفہ یہ محبت کی نظر چھوڑ گئی ہے

    کچھ کچھ خلش درد جگر چھوڑ گئی ہے

    پیمانے میں ساقی کی نظر مے کی جگہ پر

    پینے کے لئے خون جگر چھوڑ گئی ہے

    جس راہ سے خود گردش دوراں بھی نہ گزری

    وہ میرے لئے راہ گزر چھوڑ گئی ہے

    تنظیم چراغاں کے لئے ڈھونڈھ کے مجھ کو

    گھنگھور اندھیروں میں سحر چھوڑ گئی ہے

    مرجھا نہ سکا جو کبھی گرمیٔ خزاں سے

    اس پھول کو گلچیں کی نظر چھوڑ گئی ہے

    کیا سوچ کے مشاطۂ ضو روئے افق پر

    الجھے ہوئے گیسوئے سحر چھوڑ گئی ہے

    اے مصلحت وقت یہ کیوں آتش حالات

    بستی میں اکیلا مرا گھر چھوڑ گئی ہے

    میں قتل ہوا ہوں تو مرے خون کی ہر بوند

    تاریخ کے دامن پر اثر چھوڑ گئی ہے

    پڑتے ہی کمالؔ اس کی نظر مجھ پہ بصد ناز

    الزام محبت مرے سر چھوڑ گئی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے