تجھ کو کیا معلوم کن اونچائیوں میں کھو گیا
تجھ کو کیا معلوم کن اونچائیوں میں کھو گیا
جب تری یادوں کی میں گہرائیوں میں کھو گیا
جنتوں سے ہو گیا محروم تو حیرت ہے کیوں
تو بھی تو دنیا کی ان رعنائیوں میں کھو گیا
دل میں تیرے بن یہاں کہرام و ماتم برپا ہے
اور تو ہے کہ وہاں شہنائیوں میں کھو گیا
ہاں وہی معصوم جو تھا امن کا پیغامبر
جانے کیوں اب معرکہ آرائیوں میں کھو گیا
مجھ سے کیا مطلب کہ وہ قہار ہے جبار ہے
میں تو بس اس کی کرم فرمائیوں میں کھو گیا
کس قدر غم سے بھری اس کی کہانی ہے کہ جو
دشمنوں میں تھا نمایاں بھائیوں میں کھو گیا
ہر گھڑی رہتا تھا جس کے ساتھ اک جم غفیر
آج وہ بھی قبر کی تنہائیوں میں کھو گیا
لائے تھے جس کو بنا کر ہم شریک انجمن
وہ بھی اپنے عاشقوں شیدائیوں میں کھو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.