تجھ سے کچھ اس طرح ہوں وابستہ
تجھ سے کچھ اس طرح ہوں وابستہ
روح جیسے بدن میں پیوستہ
پیار کی اک نظر مری قیمت
دیکھ میں کس قدر ہوا سستا
دام پھیلا رکھے ہیں کیوں اتنے
طائر دل تو آپ ہے پھنستا
زیست کی ڈور ٹوٹ بھی جائے
عشق سے پر نہ ہوں گے وارستہ
مقتل حسن کو چلا ہوں میں
جاں بکف مستعد کمر بستہ
میں نے حق بات کی سر محفل
بر محل بے دریغ برجستہ
اس کو سودائے دشت دامن ہے
اشک دل کے نگر نہیں بستا
ہے نشاط غم وفا بھی عجیب
کبھی روتا ہے دل کبھی ہنستا
چشم گلباز زخم زخم ہوئی
جب سجا اشک اشک گلدستہ
کتنی راتوں کو پائمال کیا
تب کھلا راز عشق سربستہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.