تجھ تک آنے جانے میں ہی ٹوٹ گئے
دیوانے ویرانے میں ہی ٹوٹ گئے
وہ اوروں کو کاندھا دینے والے تھے
اپنا بوجھ اٹھانے میں ہی ٹوٹ گئے
ہم جو اچھے فنکاروں میں شامل تھے
اک کردار نبھانے میں ہی ٹوٹ گئے
ہونٹھوں تک تو صرف تمازت ہی پہنچی
نشے تو پیمانے میں ہی ٹوٹ گئے
کیا ان کا پھر حال تباہی میں ہوتا
وہ تو خیر منانے میں ہی ٹوٹ گئے
ہم کو اپنے ساتھ گزارہ کرنا تھا
ہم خود کو سمجھانے میں ہی ٹوٹ گئے
اوپر تو بس چاندی سونا ہی آیا
موتی تو تہہ خانے میں ہی ٹوٹ گئے
تم کو ساری رات کہانی کہنی تھی
تم تو اک افسانے میں ہی ٹوٹ گئے
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 96)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.