Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم اپنے خوابوں کے پیچھے یار مرے حیران بہت ہو

منیش شکلا

تم اپنے خوابوں کے پیچھے یار مرے حیران بہت ہو

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    تم اپنے خوابوں کے پیچھے یار مرے حیران بہت ہو

    اس کاوش میں ہو سکتا ہے آنکھوں کا نقصان بہت ہو

    پائے وحشت سے کیوں صحرا ناپ رہے ہو اس عجلت میں

    ممکن ہے اس پار کا منظر اس سے بھی ویران بہت ہو

    جس کی دانائی کے چرچے گونج رہے ہیں بستی بستی

    ہو سکتا ہے وہ دانہ بھی ہم جیسا نادان بہت ہو

    شاید اس کو کھو دینے ہی میں کچھ مشکل آتی ہو

    شاید اس کو پا لینا ہی دنیا میں آسان بہت ہو

    ممکن ہے سب اصلی چیزیں ویرانے میں ہی ملتی ہوں

    ہو سکتا ہے بازاروں میں مصنوعی سامان بہت ہو

    جن باتوں کا یار مرے اب بالکل ذکر نہیں کرتے ہیں

    ان باتوں کا ہو سکتا ہے محفل میں اعلان بہت ہو

    جس کا کوئی دھیان نہیں ہوتا وہ مل جاتا ہے لیکن

    اکثر وہ ہی کھو جاتا ہے جس پل کا امکان بہت ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے