Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم ہو بزم عیش ہے واں اور صحبت داریاں

مرزا علی لطف

تم ہو بزم عیش ہے واں اور صحبت داریاں

مرزا علی لطف

MORE BYمرزا علی لطف

    تم ہو بزم عیش ہے واں اور صحبت داریاں

    ہم ہیں کنج غم ہے یاں اور جان سے بیزاریاں

    تم کو سیر‌ باغ و گلگشت چمن کا واں ہے شوق

    یاں بدن پر ہیں ہجوم‌ داغ سے گل کاریاں

    دھیان ہے آرائش زلف پریشاں کا تمہیں

    یاد ہیں حال پریشاں کی مری کچھ خواریاں

    تم صفائے ساعد و‌ بازو دکھاتے ہو وہاں

    ہم پہ یاں موئے بدن کرتے ہیں نشتر داریاں

    تم نے دکھلائی وہاں پیٹھ اور چوٹی کی پھبن

    یاں مری چھاتی پہ ہیں کالے نے لہریں ماریاں

    نیک و بد دونوں سے یاں ہم نے تو آنکھیں موند لیں

    تم وہاں چتون کی دکھلاتے ہو جادو کاریاں

    یاں برنگ پیکر تصویر ہم خاموش ہیں

    گفتگو کی تم دکھاتے ہو وہاں طراریاں

    قہقہے تم مارتے ہو واں بآواز بلند

    دشمنوں سے یاں چھپا کر ہم ہیں کرتے زاریاں

    ہر مریض غم کی جاں بخشی کا ہے واں تم کو دھیان

    کھنچ گئیں یاں طول شدت سے مری بیماریاں

    اضطراب دل سے بے پردہ ہوا یاں راز عشق

    سوجھتی ہیں واں تمہیں ہر بات میں تہداریاں

    کیا کسی سے بات کیجے بھولتے اک دم نہیں

    ان بھلاؤں سے وہ باتوں میں تری عیاریاں

    چھین کر باتوں میں دل کو لطفؔ سے وہ بت بنے

    یاد رکھنا غیر کی کرنا وہاں دال داریاں

    مأخذ:

    Dewan-e-Lutf (Pg. 78)

    • مصنف: مرزا علی لطف
      • اشاعت: 1983
      • ناشر: ادارہ شعر و حکمت، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے