تم جہاں تھے وہاں کے تھے ہی نہیں
تم جہاں تھے وہاں کے تھے ہی نہیں
یعنی تم اس جہاں کے تھے ہی نہیں
کیسے الجھے ہیں کار دنیا میں
ہم جو سود و زیاں کے تھے ہی نہیں
میں تو اک وحشت دگر میں تھا
مسئلے جسم و جاں کے تھے ہی نہیں
دشت جاں سے نگاہ یار تلک
راستے درمیاں کے تھے ہی نہیں
کیوں مری داستاں کا حصہ ہیں
جو مری داستاں کے تھے ہی نہیں
خواب بے برگ و بار کیسے ہوئے
جب کہ یہ دن خزاں کے تھے ہی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.