تم کو وفا سے کیا مطلب ہے جاؤ اپنا کام کرو
تم کو وفا سے کیا مطلب ہے جاؤ اپنا کام کرو
دن بھر بھٹکے آوارہ سے اب جا کر آرام کرو
کب روکا ہے میں نے تم کو میری باتیں کرنے سے
نام اگر ہوتا ہے تمہارا تو مجھ کو بدنام کرو
جانے والوں کو جانا ہے کب آتے ہیں لوٹ کے پھر
سر پھوڑو یادوں میں ان کی رو کے سحر سے شام کرو
کیا رکھا ہے اس کی اس کی تیری میری کرنے سے
خود سے ملیں گے بات بنے گی خود کو نہ یوں دشنام کرو
اہل خرد سے کچھ نہیں بنتا ہر جانب کہرام مچا
ایسا کرو سب ذہنوں میں اپنے دل رکھنے کا کام کرو
مأخذ:
آہٹ دیوان عزیز (Pg. 224)
- مصنف: ارشاد عزیز
-
- ناشر: مرکزی پبلیکیشنز،نئی دہلی
- سن اشاعت: 2022
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.