Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم کو یہ ہے اگر یقیں دل میں وہ جلوہ گر نہیں

بسمل الہ آبادی

تم کو یہ ہے اگر یقیں دل میں وہ جلوہ گر نہیں

بسمل الہ آبادی

MORE BYبسمل الہ آبادی

    دلچسپ معلومات

    مشاعرہ بنارس کوئنس کالج4 نومبر 1926

    تم کو یہ ہے اگر یقیں دل میں وہ جلوہ گر نہیں

    ڈھونڈھا کرو تمام عمر ملنے کا عمر بھر نہیں

    آئے نہ آئے بے خبر کیا تجھے یہ خبر نہیں

    سانس کا اعتبار کیا شام ہے تو سحر نہیں

    دیر ہو کعبہ ہو کہ دل کس میں وہ جلوہ گر نہیں

    دیکھ سکوں مگر اسے اتنی مری نظر نہیں

    کنج قفس میں عندلیب مضطر و بیکس و غریب

    کہنے کو بال و پر تو ہیں اڑنے کو بال و پر نہیں

    دل میں بلا کا جوش ہے سر لئے سرفروش ہے

    جینے کا ہوش ہے کہاں مرنے کا اس کو ڈر نہیں

    توڑ رہا ہے آج دم غم میں کوئی مریض غم

    پھر بھی ہیں آپ بے خبر آپ کو کچھ خبر نہیں

    جان گئے یہ مر کے ہم ملک عدم تھا دو قدم

    ختم ہو جلد جو سفر ایسا کوئی سفر نہیں

    پردے میں آپ بیٹھ کر رکھتے ہیں ہر طرف نظر

    اور زبان پر یہ ہے شوخ مری نظر نہیں

    لب پہ ہے نعرۂ الست جھوم رہا ہے کوئی مست

    چھائی ہے ایسی بے خودی اپنی اسے خبر نہیں

    اف یہ مرا نصیب بد جا کے بنی کہاں لحد

    سب کی ہے رہ گزر جہاں آپ کی رہ گزر نہیں

    بات یہ تم نے سچ کہی بسملؔ بے ہنر سہی

    یہ بھی ہے اک بڑا ہنر اس میں کوئی ہنر نہیں

    مأخذ:

    Jazbat-e-Bismil (Pg. B-86 E-107)

    • مصنف: بسمل الہ آبادی
      • اشاعت: 1932
      • ناشر: انڈین پریس، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1932

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے