Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم مری راہ گزر چھوڑ کے جا سکتے ہو

ستیم روشن

تم مری راہ گزر چھوڑ کے جا سکتے ہو

ستیم روشن

MORE BYستیم روشن

    تم مری راہ گزر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    جس طرف چاہو ادھر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    سائے میں اس کے ہیں سانپوں کا بسیرا یارو

    تم یہ صندل کا شجر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    تم ہو سردار تو میداں میں بچاؤ دستار

    سر ہے کیا چیز یہ سر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    میری آنکھوں کے یہ دریا ہیں روانی پہ بضد

    تم بری کوئی خبر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    اس نے آزادی کی یہ شرط رکھی طائر سے

    تم کو جانا ہے تو پر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    چاند آدھا یہ مجھے پورا نظر آئے گا

    مجھ پہ تم حسن نظر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    لوگ تھک ہار کے بیٹھے ہیں یہاں الفت میں

    تم بھی چاہو تو سفر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    چھوڑ کر جیسے گئے لوگ ہیں تم سے پہلے

    تم بھی جینے کا ہنر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    چھوڑنا گھر کو یوں آساں تو نہیں ہے روشنؔ

    درد تو ہوگا مگر چھوڑ کے جا سکتے ہو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے