Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم نے کیوں ہنس کے مجھے ایک نظر دیکھ لیا

قیصر حیدری دہلوی

تم نے کیوں ہنس کے مجھے ایک نظر دیکھ لیا

قیصر حیدری دہلوی

MORE BYقیصر حیدری دہلوی

    تم نے کیوں ہنس کے مجھے ایک نظر دیکھ لیا

    آج کیا آ گئی جی میں جو ادھر دیکھ لیا

    ہم کس امید پہ آئندہ کوئی آہ کریں

    ہم نے کس آہ کو ممنون اثر دیکھ لیا

    کروٹیں لیتے ہوئے تم بھی تصور میں ملے

    تم کو بھی زینت آغوش نظر دیکھ لیا

    تیرے بیمار کو کیوں دیکھنے آئے تھے طبیب

    پیار کی آنکھ سے تو نے نہ ادھر دیکھ لیا

    کیوں خفا ہوتے ہو کیوں پڑ گئی ماتھے پہ شکن

    کیا ہوا چشم محبت سے اگر دیکھ لیا

    گرتی پڑتی لب قیصرؔ سے دعا نکلی ہے

    یہ ہی آثار اثر ہیں تو اثر دیکھ لیا

    مأخذ:

    خط غبار (Pg. 75)

    • مصنف: قیصر حیدری دہلوی
      • ناشر: آل انڈیا میر اکیڈمی، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے