Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہارے مرغزار پر مرے مزار پر کبھی

ارتضی نشاط

تمہارے مرغزار پر مرے مزار پر کبھی

ارتضی نشاط

MORE BYارتضی نشاط

    تمہارے مرغزار پر مرے مزار پر کبھی

    کبھی نہ حرف آ سکا بھری بہار پر کبھی

    دہائی تم کو اک وسیع اور گہری جھیل کی

    چلے بھی آؤ آنسوؤں کی رود بار پر کبھی

    کہاں سے کیجئے بھلا شروع اپنی ذات کو

    کہ پھر کہیں نہ رک سکے یہ اختصار پر کبھی

    جو ہو سکے تو ایک پل ذرا عقب نما میں دیکھ

    کہ ایسی آنکھ تھی کسی کی تیری کار پر کبھی

    بتائے دے رہا ہوں میں ابھی سے ایک بات کو

    کیا ہے غور آپ نے خدا کی مار پر کبھی

    نہ صرف میرا قتل ہی کیا مجھے مٹا دیا

    کہ میری نسل میں کوئی چڑھے نہ دار پر کبھی

    ہمارا کیا ہے حوصلہ بھی ہار دیں تو کیا عجب

    کہ بس چلا نہ جبر پر نہ اختیار پر کبھی

    جوے میں جیت ہار کے سوا تو کچھ نہیں نشاطؔ

    اسی میں جیت ہے تری کہ سوچ ہار پر کبھی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے