تمھارے نام غزل کی کتاب کر دے گا
تمھارے نام غزل کی کتاب کر دے گا
وہ چال باز تمہیں بھی خراب کر دے گا
مجھے یہ وہم رہا ہے تری محبت میں
کہ مجھ کو دھوپ میں پھرنا گلاب کر دے گا
اسی امید پہ اس کی مثال ڈھونڈی نہیں
وہ لاجواب مجھے لاجواب کر دے گا
نہ اپنے ہاتھ بڑھاؤ شراب کی جانب
مرا خدا تمہیں مست شباب کر دے گا
ابھی تو خوش ہوں ترے عشق میں بہت خوش ہوں
یہ ایک دن مرا جینا عذاب کر دے گا
ابھی نہ پوچھ کہ کتنی تھیں ہجر کی راتیں
کبھی یہ دل ترے غم کا حساب کر دے گا
میں کہہ رہا ہوں اداسی میں مبتلا ہے وہ
اسے نہ مل تجھے انجمؔ خراب کر دے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.