Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہاری داستانوں کے بہانے لکھ رہے ہیں ہم

منیش شکلا

تمہاری داستانوں کے بہانے لکھ رہے ہیں ہم

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    تمہاری داستانوں کے بہانے لکھ رہے ہیں ہم

    حصار ذات کے تاریک خانے لکھ رہے ہیں ہم

    ابھی تک لکھ رہے تھے صرف زخموں کا پتہ لیکن

    اب اپنے درد کے سارے ٹھکانے لکھ رہے ہیں ہم

    ہمارے حال پر کوئی ترس کھائے تو کیا کھائے

    ہجوم یاس میں بیٹھے ترانے لکھ رہے ہیں ہم

    ہمیں خوابوں کی دنیا تو میسر ہو نہیں پائی

    مگر خوابوں کی دنیا پر فسانے لکھ رہے ہیں ہم

    غزل کہنے کی کوشش کر رہے ہیں دھوپ میں جل کر

    نئی نسلوں کی خاطر شامیانے لکھ رہے ہیں ہم

    چلو پھر زندگی میں اک نیا کردار لے آئیں

    کئی دن سے وہی قصہ پرانے لکھ رہے ہیں ہم

    حقیقت تو ہمیں اجڑے مناظر ہی دکھاتی ہے

    مگر سپنے نہ جانے کیوں سہانے لکھ رہے ہیں ہم

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 94)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے