Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمہیں کیا کام نالوں سے تمہیں کیا کام آہوں سے

آرزو لکھنوی

تمہیں کیا کام نالوں سے تمہیں کیا کام آہوں سے

آرزو لکھنوی

MORE BYآرزو لکھنوی

    تمہیں کیا کام نالوں سے تمہیں کیا کام آہوں سے

    چھپایا ہو گناہ عشق تو پوچھو گواہوں سے

    میں کشکول دل بے مدعا لے کر کہاں جاؤں

    یہ پیغام طلب کیوں اونچی اونچی بارگاہوں سے

    زباں ہو ایک الفت کی تو ممکن ہے زباں بندی

    ہوئی جو بات چپکے کی وہ کہہ ڈالی نگاہوں سے

    محبت اندر اندر زیست کا نقشہ پلٹتی ہے

    یہی چلتی ہوئی سانسیں بدل جائیں گی آہوں سے

    سند بے اعتمادی کی ہے قبل امتحاں گویا

    بیان حال کے پہلے حلف لینا گواہوں سے

    محبت نیک و بد کو سوچنے دے غیر ممکن ہے

    بڑھی جب بے خودی پھر کون ڈرتا ہے گناہوں سے

    ہوئے جب آپ سے باہر پھر احساس دوئی کیسا

    پتہ منزل کا ملتا ہے انہیں گم کردہ راہوں سے

    بتا سکتی نہیں روئیدگی سبزہ و گل بھی

    فقیروں سے پٹے تھے یہ گڑھے یا بادشاہوں سے

    چھلکتے ظرف کا کھلتا بھرم کھوتا ہے بات اپنی

    سکوں پاتا ہے دل کا درد نالوں سے نہ آہوں سے

    یہ پہلے سوچ لیں آنکھوں میں لہراتے ہوئے آنسو

    کہ وہ پھر اٹھ بھی سکتے ہیں جو گر جائیں نگاہوں سے

    ملا بیٹھا ہے سب میں کچھ مگر منہ سے نہیں کہتا

    الگ سمجھو تم اپنے آرزوؔ کو دادخواہوں سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے