Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو بے خبر ہو تو کچھ حال دل سناؤں تجھے

زیب غوری

تو بے خبر ہو تو کچھ حال دل سناؤں تجھے

زیب غوری

MORE BYزیب غوری

    تو بے خبر ہو تو کچھ حال دل سناؤں تجھے

    جو زخم تو نے دئے ہیں میں کیا دکھاؤں تجھے

    قریب آ کے کبھی بیٹھ بے نیاز مرے

    کہ میرا تیرا تعلق ہے کیا بتاؤں تجھے

    میں دھوپ روک کے سورج کے سامنے ہو جاؤں

    اور اپنی چھاؤں میں گھر آئے تو بٹھاؤں تجھے

    میں بت پرست نہ پتھر کا کوئی بت ہے تو

    یہ کیا کہ تو نہ سنے میری جب بلاؤں تجھے

    کبھی مجھے مرے کاندھے پہ ہاتھ رکھ کے بلا

    پلٹ کے دیکھوں تو اپنے قریب پاؤں تجھے

    تو نور ہے تو اجالوں سے میرا گھر بھر دے

    کہ شام ہو تو دیے کی طرح جلاؤں تجھے

    سنا سنا کے مجھے قصے مت ڈرا مجھ کو

    تو ایک شعلہ سہی آ گلے لگاؤں تجھے

    لپیٹ رکھا ہے انگلی پہ وقت کو میں نے

    ازل دکھاؤں کہ روز ابد دکھاؤں تجھے

    وہ ہنس رہا ہے پس پردہ دیکھ کر مجھ کو

    اب ایسے اپنا تماشہ بھی کیا دکھاؤں تجھے

    میں اپنا دل ترے سینے میں اب کے رکھ دوں گا

    یہ سوچتا ہوں کہ اک بار پھر بناؤں تجھے

    یہ راستہ کہ جدھر زیبؔ جا رہے ہیں ہم

    پتہ نہیں مجھے خود بھی تو کیا بتاؤں تجھے

    مأخذ :
    • کتاب : دھیمی آنچ کا ستارہ (Pg. 20)
    • Author : زیب غوری
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے