تو چاہئے نہ تیری وفا چاہئے مجھے
تو چاہئے نہ تیری وفا چاہئے مجھے
کچھ بھی نہ تیرے غم کے سوا چاہئے مجھے
مرنے سے پہلے شکل ہی اک بار دیکھ لوں
اے موت زندگی کا پتا چاہئے مجھے
یا رب معاف کر کے نہ دے کرب انفعال
میں نے خطائیں کی ہیں سزا چاہئے مجھے
خاموشئ حیات سے اکتا گیا ہوں میں
اب چاہے دل ہی ٹوٹے صدا چاہئے مجھے
ان مست مست آنکھوں میں آنسو ارے غضب
یہ عشق ہے تو قہر خدا چاہئے مجھے
ناصح نصیحتوں کا زمانہ گزر گیا
اب پیارے صرف تیری دعا چاہئے مجھے
ہر درد کو دوا کی ضرورت ہے اے خمارؔ
جو درد خود ہو اپنی دوا چاہئے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.