Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو ہی تو ہے میں جدھر دیکھوں جہاں تک دیکھوں

حسن نواب حسن

تو ہی تو ہے میں جدھر دیکھوں جہاں تک دیکھوں

حسن نواب حسن

MORE BYحسن نواب حسن

    تو ہی تو ہے میں جدھر دیکھوں جہاں تک دیکھوں

    میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں

    دل میں خود اپنے بسا کر بھی یہی کہتے ہو

    میں فقط ایک ہی تصویر کہاں تک دیکھوں

    تاب نظارہ کہاں اتنا کہ سب کچھ دیکھوں

    دیدۂ بینا جہاں تک ہے وہاں تک دیکھوں

    کچھ تو بدلے سحر و شام کی گردش یارب

    کچھ نئی رت نئے موسم کے سماں تک دیکھوں

    گردش زیست بھی ہے گردش ایام کے ساتھ

    تو ہی بتلا دے یہ گردش میں کہاں تک دیکھوں

    زندگی کا یہ تقاضہ کہ ہو اس سے برتر

    عقل کہتی ہے فقط سود و زیاں تک دیکھوں

    کیسے دیکھوں جو حسنؔ حد نظر سے ہے پرے

    اس سے حاصل ہے بھلا کیا جو عیاں تک دیکھوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے