تو نے دیکھا ہے کبھی عشق کا مارا کوئی
تو نے دیکھا ہے کبھی عشق کا مارا کوئی
زیست کرنے کے لئے زیست سے ہارا کوئی
ایسے کرتب بھی ہمیں عشق نے دکھلائے ہیں
چھت سے لٹکا تھا کوئی اور اتارا کوئی
جس طرح تیر نشانے پہ لگا ہے آ کر
صاف ظاہر ہے مقابل میں ہمارا کوئی
ایک کمرے میں فقط میں ہوں جنوں ہے سر ہے
کاش دیوار کرے مجھ کو اشارہ کوئی
سانس تھم جائے تو پھر قبر میں دھر آئیں گے
یعنی جسموں پہ بھی رکھتا ہے اجارہ کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.