تو تو بالکل پتھر سا ہے
تو تو بالکل پتھر سا ہے
پر مجھ کو اچھا لگتا ہے
تیرے شہر میں کیا رکھا ہے
دل مجھ کو پھر لے آیا ہے
ساری گلیاں گھوم چکا ہوں
تیری گلی سے ڈر لگتا ہے
اب ان سڑکوں پر تنہا ہوں
جن پر کبھی تو ساتھ چلا ہے
چاند کو دیکھ کے مجھ کو ہمیشہ
یاد ترا چہرا آتا ہے
چاند بادلوں میں چھپ چھپ کر
مجھ کو تنگ بہت کرتا ہے
پانی جس کو سمجھ رہا تھا
وہ تو نظر کا اک دھوکا ہے
تجھ کو میں کب بھول سکا ہوں
تو تو مجھ کو بھول چکا ہے
یادیں بھی کیا چیز ہیں صادقؔ
حال برا دل کا ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.