طوفاں میں پھنس گیا کوئی چارہ نہیں ملا
طوفاں میں پھنس گیا کوئی چارہ نہیں ملا
کشتی اگر ملی تو کنارا نہیں ملا
اس نے اٹھا کے ہاتھ بلایا تو تھا مگر
میں ڈھونڈھنے گیا تو بیچارہ نہیں ملا
لاکھوں غموں کے ہم پہ تو صندوق کھل پڑے
قسمت جو کھول دے وہ پٹارا نہیں ملا
ہم کیا کریں کسی سے حقیقت کی بات جب
خوابوں میں بھی جسے تھا پکارا نہیں ملا
ہم کو تو اس گناہ کی بھی مل گئی سزا
جس میں کوئی قصور ہمارا نہیں ملا
ہمت کو باندھ خود ہی وہ آگے نکل پڑا
جب عرضؔ کو کوئی بھی سہارا نہیں ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.