طوفاں سے بچ کے دامن ساحل میں رہ گیا
طوفاں سے بچ کے دامن ساحل میں رہ گیا
مشکل کے بعد اور بھی مشکل میں رہ گیا
اک شور تھا جو گوشۂ محفل میں رہ گیا
اک درد تھا جو دل سے اٹھا دل میں رہ گیا
اب وہ نگاہ ناز ہوئی مائل کرم
جب کوئی مدعا نہ مرے دل میں رہ گیا
منزل مرے قریب سے ہو کر گزر گئی
اور میں تلاش جادۂ منزل میں رہ گیا
منزل فنائے ذوق طلب کا مقام تھی
اچھا ہوا میں سرحد منزل میں رہ گیا
اللہ رے جذب عشق کہ حسن نگاہ قیس
اک نقش بن کے پردۂ محمل میں رہ گیا
نالہ تو خیر ننگ غم عشق تھا مگر
نغمہ بھی سوز و ساز کی محفل میں رہ گیا
سارے حجاب حسن نگاہوں سے ہٹ گئے
اک آئنہ ضرور مقابل میں رہ گیا
مجھ سے یہ پوچھتی ہیں مری ہچکیاں فگارؔ
اب کتنا فاصلہ تری منزل میں رہ گیا
- کتاب : Harf-o-nava (Pg. 105)
- Author : umesh bahadur sirivasto figaar unnavi
- مطبع : Figaar Unnavi (2001)
- اشاعت : 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.