ٹوٹ جانے پہ جو پھر خون رلاتے ہیں ہمیں
ٹوٹ جانے پہ جو پھر خون رلاتے ہیں ہمیں
آپ کیوں ایسے بھلا خواب دکھاتے ہیں ہمیں
یہ تو ہم ہیں کہ یقیں رکھتے ہیں تجھ پر ورنہ
لوگ کیا کیا نہیں آ آ کے بتاتے ہیں ہمیں
جب در دل پہ اترتی ہے کوئی وصل کی رت
موسم ہجر کے اندیشے ستاتے ہیں ہمیں
رات سو جائے تو پھر چاند ستارے آ کر
ہفت افلاک کے افسانے سناتے ہیں ہمیں
چشم بیدار کہ ہے محو تماشائے جنوں
آنکھ لگ جائے تو پھر خواب ڈراتے ہیں ہمیں
جان لے کر ہی ٹلے گی تو ہمارے سر سے
زندگانی ترے انداز بتاتے ہیں ہمیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.