Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹوٹ کے پتھر گرتے رہتے ہیں دن رات چٹانوں سے

سرفراز عامر

ٹوٹ کے پتھر گرتے رہتے ہیں دن رات چٹانوں سے

سرفراز عامر

MORE BYسرفراز عامر

    ٹوٹ کے پتھر گرتے رہتے ہیں دن رات چٹانوں سے

    ساون کی برسات کی صورت برسیں تیر کمانوں سے

    کالے کوسوں دور سے آخر لائے بھی تو پھلجھڑیاں

    ہیرے بھی تو مل سکے تھے سوچ کی گہری کانوں سے

    اس رنگیں بازار میں کوئی کیا خوشبو کا دھیان کرے

    پھولوں کو مالی بھی پرکھے رنگوں کے پیمانوں سے

    رات سحر کی کھوج میں کتنے دیپ جلا کر نکلے تھے

    کتنے تارے لوٹ کے آئے ہیں کالے ویرانوں سے

    تپتی دھوپ میں کب سے مورکھ آس لگائے بیٹھا ہے

    چشمے پھوٹ کے بہ نکلیں گے ریتیلے میدانوں سے

    بیتی خوشیاں بھی اب دھیان میں آنے سے کتراتی ہیں

    رات کو لوگ گزرتے ہیں ہٹ کر ویران مکانوں سے

    عامرؔ کیسا دن گزرا ہے اور یہ کیسی شام ہوئی

    پہروں خون ٹپکتے دیکھا سورج کی شریانوں سے

    مأخذ:

    auraq salnama magazines (Pg. 529)

    • مصنف: Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
      • اشاعت: 1967
      • ناشر: auraq salnama magazines
      • سن اشاعت: 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے