اڑا کر صحن گلشن سے مٹا کر آشیاں میرا
اڑا کر صحن گلشن سے مٹا کر آشیاں میرا
مرے سائے کے پیچھے پھر رہا ہے باغباں میرا
مرے احباب پیش آتے ہیں مجھ سے بے وفائی سے
وفاداری میں شاید کر رہے ہیں امتحاں میرا
ہجوم بے کسی ہے شام تنہائی ہے اور میں ہوں
صدائے چارہ گر برہم نہ کر دے یہ سماں میرا
صفائے قلب سے اللہ رے انسان کی عظمت
فرشتے چومتے ہیں آ کے سنگ آستاں میرا
مجھے دیر و حرم سے واسطہ کیا رند مشرب ہوں
وہی ایمان ہے جو کچھ کہے پیر مغاں میرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.