Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ادھر آئے تو اسے پاس بلا کر دیکھیں

کرشن مراری

ادھر آئے تو اسے پاس بلا کر دیکھیں

کرشن مراری

MORE BYکرشن مراری

    ادھر آئے تو اسے پاس بلا کر دیکھیں

    حال دل اس کو ذرا آج سنا کر دیکھیں

    بزم عشرت میں جو رہتی ہے مسلسل روشن

    آج کی رات وہی شمع بجھا کر دیکھیں

    ذرے ذرے میں ہیں کتنے ہی مناظر روشن

    آپ پلکوں کی یہ چلمن تو اٹھا کر دیکھیں

    ظلمت غم میں تجلی کا سماں ہو شاید

    آج ہم اپنے نشیمن کو جلا کر دیکھیں

    کتنے عکس ابھرے ہیں اور کتنے ہوئے ہیں معدوم

    دل کے آئینے کو آئینہ دکھا کر دیکھیں

    مدتوں سے ہے جو پہلو میں لرزتا سایہ

    آج ہم اس کو اجالوں میں سجا کر دیکھیں

    یہ بھی اک رنگ نیا روپ نیا ہو شاید

    آج خود سے ہی ذرا خود کو چھپا کر دیکھیں

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 751)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے