عمر بھر میں تو امانت میں خیانت نہ کروں
عمر بھر میں تو امانت میں خیانت نہ کروں
صبر اور شکر کروں تیری شکایت نہ کروں
درد مظلوم کا سینے میں بسا لوں اپنے
بھول کر بھی کبھی ظالم کی حمایت نہ کروں
تیری مرضی میں ہی شامل رہے مرضی میری
کام کوئی بھی بنا تیری اجازت نہ کروں
زخم کھا کر بھی دعا دینا ہے فطرت اپنی
دشمنوں سے بھی کبھی میں تو عداوت نہ کروں
یہ مرے صبر کی ہے آخری منزل جاناں
ظلم پر ظلم سہوں اور شکایت نہ کروں
سارے بچے مرے اک ساتھ رہیں گے گھر میں
زندہ جب تک رہوں تقسیم وراثت نہ کروں
اس کی چاہت نے مجھے زندہ رکھا ہے مہروؔ
مر ہی جاؤں گی اگر اس سے محبت نہ کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.