ان آنکھوں میں عکس کبھی تو اپنا دیکھ نہ پائے گا
ان آنکھوں میں عکس کبھی تو اپنا دیکھ نہ پائے گا
اس حسرت میں اے دل اک دن پتھر کا ہو جائے گا
شہزادوں کی پریم کہانی افسانہ بن جاتی ہے
تیری میری باتیں پگلی کون یہاں دہرائے گا
اپنی محفل جمتی ہے اب شہر کے کافی ہاؤس میں
گاؤں کی چوپال پہ آ کر کون الاؤ لگائے گا
عشق نگر میں رہنے کے آداب ضروری ہوتے ہیں
پہلے تم کو خاموشی کا راگ سنایا جائے گا
اتنا بھی بے کار نہ سمجھو یاد ماضی کو نادرؔ
یہ تنکا ہی ایک نہ اک دن دریا پار کرائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.