Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کے اس کفر بیاں سے کتنے افسانے بنے ہیں

عروج زیدی بدایونی

ان کے اس کفر بیاں سے کتنے افسانے بنے ہیں

عروج زیدی بدایونی

MORE BYعروج زیدی بدایونی

    دلچسپ معلومات

    (ایک غزل بہحر رمل مثمن سالم (فاعلاتن ۔ فاعلاتن۔ فاعلاتن ۔ فاعلاتن میں جو اردوں میں غیر مروج ہے۔)

    ان کے اس کفر بیاں سے کتنے افسانے بنے ہیں

    آپ دیوانے نہیں ہیں آپ دیوانے بنے ہیں

    جب ہوا کا رخ ذرا بدلا تو افسانے بنے ہیں

    خون کا رشتہ تھا جن سے وہ بھی بیگانے بنے ہیں

    ہم تو نام دوست کو گن گن کے لینا کفر سمجھے

    زاہدوں کے واسطے تسبیح کے دانے بنے ہیں

    حسن کا جذب و اثر کیا آئنہ ساماں نہیں ہے

    شمع نادیدہ ہے لیکن لوگ پروانے بنے ہیں

    موت سے ٹکرا کے جینا ان کی شان زندگی ہے

    ہرچہ بادا باد کہنے والے دیوانے بنے ہیں

    انقلاب وقت سے پہلے کی دنیا اب کہاں ہے

    جن میں رقصاں چاندنی تھی وہ سیہ خانے بنے ہیں

    ہم میں کچھ اپنی جگہ ہیں دانش و بینش سے عاری

    اور بننے کا یہ عالم ہے کہ فرزانے بنے ہیں

    بحث ہے اس مسئلے پر خلوتوں میں جلوتوں میں

    کس نے دیوانہ بنایا کتنے دیوانے بنے ہیں

    جس طرح ہر پھول کی خوشبو الگ رنگت جدا ہے

    فطرت انساں بھی یوں ہی اپنے بیگانے بنے ہیں

    اس کے ہوتے ساغر و صہبا کی گنجائش نہیں ہے

    جس کی آنکھوں کے نمونے پر ہی میخانے بنے ہیں

    ہم حقیقت ہی حقیقت ہیں عروجؔ اس خاکداں میں

    اس حقیقت کو بھلا دینے سے افسانے بنے ہیں

    مأخذ:

    Lahje ke Chiraag (Pg. 135)

    • مصنف: Urooj Zaidi
      • اشاعت: 1989
      • ناشر: Irfan Zaidi, Rampur
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے