Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ان کی باتوں کو کچھ قیام نہیں

نشترچھپروی

ان کی باتوں کو کچھ قیام نہیں

نشترچھپروی

MORE BYنشترچھپروی

    ان کی باتوں کو کچھ قیام نہیں

    صبح کہتے ہیں ہاں تو شام نہیں

    ذکر دشمن پہ کیوں بگڑتے ہو

    مہرباں آپ کا تو نام نہیں

    مجھ کو کمبخت کیوں کہو ہر دم

    میری جاں یہ تو میرا نام نہیں

    برہمن ہم ہوئے مسلماں سے

    اب بھی کافر تو ہوگا رام نہیں

    در پہ ہے پاسبان میرے لئے

    غیر جائے تو روک تھام نہیں

    غیر پر خم کے خم لنڈھاتے ہو

    میرے حصے کا کوئی جام نہیں

    مست ہو کر وہ شیخ کا کہنا

    مفت کی ہو تو مے حرام نہیں

    جب کہا تم عدو پہ مرتے ہو

    بولے اس میں کوئی کلام نہیں

    غیر کیوں جا رہے ہیں مقتل کو

    امتحاں میرا قتل عام نہیں

    بس تمہارا غلام ہو کے رہوں

    چاہئے مجھ کو اور نام نہیں

    مست رکھتی ہے چشم مست اس کی

    مجھ کو اب آرزوئے جام نہیں

    ہنس پڑے ذکر وصل دشمن پر

    یعنی میرا خیال خام نہیں

    عید کا دن ہے پی بھی لے اک جام

    اب تو زاہد مہ صیام نہیں

    تیری عیاریاں سمجھتا ہوں

    تجھ کو اور دشمنوں سے کام نہیں

    کم ہے کب روز ہجر سے شب غم

    صبح اس کی تو اس کی شام نہیں

    غیر ہی فیضیاب رہتا ہے

    مہربانی تمہاری عام نہیں

    ایک چپ سی لگی ہے نشترؔ کو

    جب سے وہ شوخ ہم کلام نہیں

    مأخذ:

    دیوان نشتر (Pg. 74)

    • مصنف: نشترچھپروی
      • ناشر: ستارۂ ہند پریس لمیٹڈ، کلکتہ
      • سن اشاعت: 1930

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے