ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے
ان کی صورت ہمیں آئی تھی پسند آنکھوں سے
اور پھر ہو گئی بالا و بلند آنکھوں سے
کوئی زنجیر نہیں تار نظر سے مضبوط
ہم نے اس چاند پہ ڈالی ہے کمند آنکھوں سے
ٹھہر سکتی ہے کہاں اس رخ تاباں پہ نظر
دیکھ سکتا ہے اسے آدمی بند آنکھوں سے
بات کرتے ہو تو ہوتا ہے زباں سے صدمہ
دیکھتے ہو تو پہونچتا ہے گزند آنکھوں سے
عشق میں حوصلہ مندی بھی ضروری ہے شعورؔ
دیکھیے اس کی طرف حوصلہ مند آنکھوں سے
- کتاب : اب میں اکثر میں نہیں رہتا (Pg. 159)
- Author : انور شعور
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 3rd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.