ان پہ آئی کہاں ٹلی ہے ابھی
ذکر میرا گلی گلی ہے ابھی
ہر طرف شور نوبہار سہی
دم بخود پھر بھی ہر کلی ہے ابھی
جان دینا جنوں سہی لیکن
رسم دنیا میں یہ بھلی ہے ابھی
میری صورت پہ بھولنے والے
ان کے وعدوں میں یہ ڈھلی ہے ابھی
غنچۂ دل کبھی کھلے شاید
زندگی کی ہوا چلی ہے ابھی
اک امید سحر ہے رات کے پاس
اس کے خوں میں یہی پلی ہے ابھی
اور کیا ہوں گے زیست کے آثار
مجھ سے پیوستہ بیکلی ہے ابھی
جانے کیوں کر ہوا نظرؔ خاموش
بزم عالم میں کھلبلی ہے ابھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.