Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس بت کو ذرا چھو کے تو دیکھیں کہ وہ کیا ہے

انجم عباسی

اس بت کو ذرا چھو کے تو دیکھیں کہ وہ کیا ہے

انجم عباسی

MORE BYانجم عباسی

    اس بت کو ذرا چھو کے تو دیکھیں کہ وہ کیا ہے

    پتھر ہے کہ اک موم کے سانچے میں ڈھلا ہے

    اس نے مجھے اپنا کبھی سمجھا نہیں لیکن

    جس سمت گیا ہوں وہ مرے ساتھ رہا ہے

    جنگل ہے درندوں کا کوئی ساتھ نہیں ہے

    کس جرم کی پاداش میں بن باس ملا ہے

    تجھ پر بھی ہر اک سمت سے پتھراؤ ہوا ہے

    مجھ پر بھی ہر اک سمت سے پتھراؤ ہوا ہے

    مجھ کو تری آواز کا سایہ ہی بہت ہے

    یہ بحث ہے بے کار کہ تو مجھ سے جدا ہے

    چہرے جو ہیں کشکول ہیں اجسام کھنڈر ہیں

    ہر شخص یہاں وقت کا آئینہ بنا ہے

    ہر ہاتھ میں ہے گیان کی پستک مگر انجمؔ

    اس دور کا انسان بھی بوجہل رہا ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 576)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے