Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس جان جاں سے ختم ہے جب سے مکالمہ

عرشی ملک

اس جان جاں سے ختم ہے جب سے مکالمہ

عرشی ملک

MORE BYعرشی ملک

    اس جان جاں سے ختم ہے جب سے مکالمہ

    جاری ہے اپنے آپ سے تب سے مکالمہ

    دانتوں کے بیچ بھینچ لیا ہے زبان کو

    ممکن نہیں تھا شور و شغب سے مکالمہ

    اگ آئے ایک آن میں کانٹے زبان پر

    جب بھی کیا ہے طیش و غضب سے مکالمہ

    تالاب کو بہاؤ کے مسلک کی کیا خبر

    اس کی نظر میں کفر ہے سب سے مکالمہ

    ہم ان کے تیوروں کی سمجھنے لگے زباں

    موقوف جب سے ہو گیا لب سے مکالمہ

    صد شکر بات چیت کی اک راہ تو کھلی

    جاری ہوا کسی بھی سبب سے مکالمہ

    دعوائے حفظ پر مرے دھبہ ترا وجود

    دیوار کر رہی ہے نقب سے مکالمہ

    اکیسویں صدی تو دلائل کی ہے صدی

    کرتی نہیں جو نام و نسب سے مکالمہ

    عرشیؔ ہم ایسے شخص سے کیا گفتگو کریں

    جاری نہ رکھ سکے جو ادب سے مکالمہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے