اس کا دیدار ہوا جشن منایا جائے
اس کا دیدار ہوا جشن منایا جائے
ہم کو بھی پیار ہوا جشن منایا جائے
ایک مدت سے مری زندگی سوئی پڑی تھی
بخت بیدار ہوا جشن منایا جائے
وہ جو ناصح تھا ترے عشق کی بابت سائیں
میرا غم خوار ہوا جشن منایا جائے
یہی دل جس نے کہ طوفان مچا رکھا تھا
اچھا ہے خوار ہوا جشن منایا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.