اس کی آنکھوں میں ہماری شاعری گم ہو گئی
اس کی آنکھوں میں ہماری شاعری گم ہو گئی
روشنی کی آڑ میں سب روشنی گم ہو گئی
وہ گلی جو داستانوں ہی میں گم ہوتی تھی بس
چلتے چلتے آج ہم سے واقعی گم ہو گئی
ہم کہ ویرانوں کے گم کردہ تھے لیکن ایک شام
ہم میں ویرانی قریب و دور کی گم ہو گئی
باغ دل اس بار کس رفتار سے خالی ہوا
پھول میرے گم ہوئے خوشبو تری گم ہو گئی
دو کنارے خامشی کے ایک ہم اور ایک تم
درمیاں جس جس کی بھی آواز تھی گم ہو گئی
جو بھی تھے نقش نوا کے دو امانت دار تھے
دل بھی اوجھل ہو گیا دیوار بھی گم ہو گئی
شام اور ہم پتیاں چنتے رہے بے کار میں
خواب کی خوشبو تمہارے ساتھ ہی گم ہو گئی
- کتاب : شام کے بعد کچھ نہیں (Pg. 37)
- Author : شاہین عباس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.