اس کی شادی کا وہ منظر وہ تماشہ چھوڑ کر
اس کی شادی کا وہ منظر وہ تماشہ چھوڑ کر
ہم چلے آئے ہیں اس کو رقص کرتا چھوڑ کر
جل گئے ہوتے سحر کے خواب گر جگتا نہ میں
دھوپ آ بیٹھی تھی بستر پر دریچہ چھوڑ کر
ہم سے تو کچھ عادتیں بھی اب تلک چھوٹی نہیں
تم چلے آئے ہو پیچھے ایک دنیا چھوڑ کر
اس کی باتوں میں صداقت کی مہک روکو اسے
سب چلے جائیں گے اس کو بھی اکیلا چھوڑ کر
ہائے یہ خوشیوں کا موسم اور یہ کھٹکا ہمیں
رت چلی جائے گی اک دن یہ بغیچہ چھوڑ کر
اس کھلے آکاش میں بارش کے پھر امکان ہیں
گھر چلے آؤ جہاں بھی ہو یہ جھگڑا چھوڑ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.