اس نے چاہت کو مری سمت بڑھایا کب تھا
اس نے چاہت کو مری سمت بڑھایا کب تھا
جام ہونٹوں سے مرے اس نے لگایا کب تھا
اس کو روٹھے ہوئے لگتا ہے کہ صدیاں گزریں
کیا کہوں رات نے پھر آج سلایا کب تھا
دل سے اک بوجھ سرکتا رہا پہلو میں مرے
حال دل میں نے کبھی اس کو بتایا کب تھا
راہ الفت میں کبھی میں نے تبسم نہ کیا
زندگی تو نے مجھے فن یہ سکھایا کب تھا
کس قدر خون ہوا ہے مرے دل کا اسماؔ
بار احساں بھی کسی گل کا اٹھایا کب تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.