اس نے کہا کہ خواب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ خواب میں چلنا ہے تو چلو
شمشیر غم کی آب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ دور سے دیکھو محل کی شان
کیا ہے فصیل و باب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ سنت مجنون ہے یہی
صحرائے اضطراب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ راستہ پوچھو ہواؤں سے
اور ابر کی رکاب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ چاندنی کے برگ زرد کو
رکھو ابھی کتاب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ سینک لو پاؤں کے آبلے
پہلوئے آفتاب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ چھیڑو مت انگڑائی لیتی ہے
خوشبو ابھی گلاب میں چلنا ہے تو چلو
اس نے کہا کہ بھونکتے ہیں رات کو کھنڈر
اس بستیٔ خراب میں چلنا ہے تو چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.