اس سے کہہ دو کہ ہر اک وقت ستایا نہ کرے
اس سے کہہ دو کہ ہر اک وقت ستایا نہ کرے
دل کی باتوں کو کبھی مجھ سے چھپایا نہ کرے
لوگ پڑھ لیتے ہیں آنکھوں کو بھی پل بھر میں یہاں
پیار آنکھوں سے بھی اپنی وہ جتایا نہ کرے
مجھ کو بدنام ہی کر دیں گے زمانے والے
میری ہر بات کسی کو بھی بتایا نہ کرے
اس کے ہی نام سے جوڑیں گے مرا نام سبھی
مجھ کو آواز وہ اس طرح لگایا نہ کرے
لوگ ہاتھوں میں نمک لے کے پھرا کرتے ہیں
زخم ان کو وہ کبھی اپنے دکھایا نہ کرے
اے کرنؔ ہے جو تو موجود تو روشن ہے جہاں
ابر سے کہہ دو کہ بے وقت وہ چھایا نہ کرے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.