Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے بھی بوند گہر کرتی رہنی پڑتی ہے

دیپک اگروال

اسے بھی بوند گہر کرتی رہنی پڑتی ہے

دیپک اگروال

MORE BYدیپک اگروال

    اسے بھی بوند گہر کرتی رہنی پڑتی ہے

    دعا بھی مجھ کو مگر کرتی رہنی پڑتی ہے

    فقط گلاب ہی رکھتا نہیں ہوں ہونٹوں پر

    لہو سے آنکھ بھی تر کرتی رہنی پڑتی ہے

    میں اب بھی رہتا ہوں اس شہر میں ہوا کی طرح

    یہ دشمنوں کو خبر کرتی رہنی پڑتی ہے

    نہ جانے کون سے کمرے میں سانپ بیٹھا ہو

    تمام گھر میں نظر کرتی رہنی پڑتی ہے

    کسی کے چاہنے بھر سے تو کچھ نہیں ہوتا

    یہ زندگی ہے بسر کرتی رہنی پڑتی ہے

    ہمارے مسئلے حل کر دے ہے کہاں کوئی

    سبھی سے بات مگر کرتی رہنی پڑتی ہے

    لہو سے ڈوبے ہوئے شہر میں پرندوں کو

    پروں سے صاف ڈگر کرتی رہنی پڑتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے