Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے جو دیکھا تو دیکھ کر وہ لگا محبت کا اک ستارا

رچی درولیہ

اسے جو دیکھا تو دیکھ کر وہ لگا محبت کا اک ستارا

رچی درولیہ

MORE BYرچی درولیہ

    اسے جو دیکھا تو دیکھ کر وہ لگا محبت کا اک ستارا

    زمیں سے ہو کر گزر رہا تھا خدا کی رحمت کا اک ستارا

    تھکی ہوئی شب جہاں رکی تھی جہاں ڈبویا تھا چاند اس نے

    دعا میں شب نے گرا دیا اس جگہ پہ قسمت کا اک ستارا

    بہائے ہجرت میں اشک لاکھوں مگر کہاں تھی وہ بات ان میں

    جو بات اس میں ہے جو گرا ہے مژہ سے قربت کا اک ستارا

    جو عشق کرتے ہیں آسماں سے وہ خواب میں نے بنا لیے ہیں

    انہیں پروں سے نواز کر پھر بنایا وحشت کا اک ستارا

    سکوں پہ یہ اضطراب ہے اب خدایا کوئی تو معجزہ ہو

    فلک سے ٹوٹے گرے مری چھت پہ اس کی صحبت کا اک ستارا

    سوال ہم نے کیا تھا تم سے کیا عشق جیسا تمہیں بھی کچھ ہے

    چمک رہا ہے ہماری آنکھوں میں اب بھی رغبت کا اک ستارا

    سراب افشاں طویل راہیں محبتوں کو بلا رہی ہیں

    انہیں پتہ ہے کہ ہے محبت میں ہی سہولت کا اک ستارا

    حنا سے لکھا مری ہتھیلی پہ نام تیرا مہک رہا ہے

    شغل یہی ہے یہی ہے میری سیاہ فرصت کا اک ستارا

    حیات روشن سی ہو گئی ہے جو روح میں تو ہوا ہے شامل

    ترے لبوں سے مرے لبوں نے پیا تھا رخصت کا اک ستارا

    تمہاری محفل میں چاند بن کر میں آ نہ پائی معاف کرنا

    سجا دیا ہے تمہاری محفل میں میں نے خلوت کا اک ستارا

    شدید میرے فسانے جیسا نہیں فسانۂ عشق کوئی

    ثواب جیسا ملا ہے مجھ کو تیری عنایت کا اک ستارا

    مراد مانگی تھی تتلیوں نے خزاں بھی پھولوں کو نور بخشے

    بلا کی سادہ دلی پہ ٹوٹا بہار جنت کا اک ستارا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے