اسے کہہ دو ترس کھائے چلا جائے
اسے کہہ دو ترس کھائے چلا جائے
سبھی یہ زخم بھر جائے چلا جائے
مرے گھر گاؤں میں سب لوگ روتے ہیں
خوشی کے گیت جو گائے چلا جائے
اداسی لا سکے تو گھر مرے آئے
اگر کوئی خوشی لائے چلا جائے
بھری اس رات میں جانا سہی ہے کیا
ذرا سورج نکل آئے چلا جائے
ستم یہ ہے مرا کوئی نہیں اپنا
مجھے جو چھوڑ کر جائے چلا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.