اسے خبر بھی نہیں گرد ماہ و سال ہوں میں
اسے خبر بھی نہیں گرد ماہ و سال ہوں میں
بدن کا بوجھ اٹھاتے ہوئے نڈھال ہوں میں
یہ میرا زخم کہ میں بھی وجود رکھتا ہوں
خود اپنے زخم کی سوزش کا اندمال ہوں میں
گزر رہے ہیں سبھی روندتے ہوئے مجھ کو
تری گلی میں کوئی نقش پائمال ہوں میں
جواب بوسہ نے پیچیدہ کر دیا ہے مگر
ترے لبوں کے لئے سہل سا سوال ہوں میں
- کتاب : سبھی رنگ تمہارے نکلے (Pg. 92)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : 2nd
- کتاب : واہمہ وجود کا (Pg. 80)
- Author : سالم سلیم
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2017)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.