Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اترتی کیوں یہ ساری جا رہی ہے

لوکیش کمار سنگھ

اترتی کیوں یہ ساری جا رہی ہے

لوکیش کمار سنگھ

MORE BYلوکیش کمار سنگھ

    اترتی کیوں یہ ساری جا رہی ہے

    کہاں میری خماری جا رہی ہے

    نظر نیچی کیے پھرتے ہیں بھونرے

    کلی کی شرمساری جا رہی ہے

    ٹھہاکوں میں ہوئے تبدیل آنسو

    شب فرقت گزاری جا رہی ہے

    عجب مورکھ ہو سیرت دیکھتے ہو

    ابھی صورت نکھاری جا رہی ہے

    کہاروں کی جگہ دکھتی ہیں خوشیاں

    دکھوں کی وہ سواری جا رہی ہے

    بڑے چھوٹوں سے بچ کے چل رہے ہیں

    پرانی پاسداری جا رہی ہے

    لگیں جس کی زمانہ بھر کو نظریں

    نظر اس کی اتاری جا رہی ہے

    میاں ہم بھی تو پیچھے ہی پڑے ہیں

    غزل کی ریڑھ ماری جا رہی ہے

    یہاں ہاتھوں میں چھالے ہو گئے ہیں

    وہاں قسمت سنواری جا رہی ہے

    بگڑ مت دیکھ بس چپ چاپ ساحلؔ

    ندی کس کس پہ واری جا رہی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے