اونچی عمارتوں کے مکیں دیکھتے رہے
اونچی عمارتوں کے مکیں دیکھتے رہے
ہم کیسے آئے زیر زمیں دیکھتے رہے
ہم پر عذاب اترا کہیں اور سے مگر
پاگل تھے ہم جو اور کہیں دیکھتے رہے
ہم صاحب جمال تھے لیکن تھے بے یقیں
کس سادگی سے تیرے تئیں دیکھتے رہے
کتنے مراقبے کیے بھرنے کو اک اڑان
آوارگی میں عرش بریں دیکھتے رہے
ہم اہلیان شہر بھی کتنے عجیب ہیں
گھر کے سنوارنے کو مکیں دیکھتے رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.