Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واہمہ ہوگا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

توصیف تبسم

واہمہ ہوگا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

توصیف تبسم

MORE BYتوصیف تبسم

    واہمہ ہوگا یہاں کوئی نہ آیا ہوگا

    میرے سایہ ہی مرے جسم سے لپٹا ہوگا

    چاند کی طرف نگاہوں میں لئے خواب طرب

    اور اک عمر ابھی خاک پہ سونا ہوگا

    اشک آئے ہیں تو یہ سیر چراغاں بھی سہی

    اس سے آگے تو وہی خون کا دریا ہوگا

    گر کبھی ٹوٹی بدلتی ہوئی رت کی زنجیر

    ایک اک پھول یہاں خود کو ترستا ہوگا

    ہم تو وابستہ رہے تجھ سے کہ ہے خوئے وفا

    تو نے کیا سوچ کے اے غم ہمیں چاہا ہوگا

    شوق تعمیر بسائے گا خرابے کیا کیا

    آدمی ہے تو ہر اک شہر میں صحرا ہوگا

    سائے مہکے ہوئے گوشوں میں سمٹ جائیں گے

    چاند نکلے گا تو یہ شہر اکیلا ہوگا

    یاد آئیں گی بہت نیند سے بوجھل پلکیں

    شام کے ساتھ یہ دکھ اور گھنیرا ہوگا

    اس کو آنکھوں میں چھپاؤ گے بتاؤ کب تک

    کیا کرو گے جو وہی دیکھنے والا ہوگا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 661)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے