واقعی ختم انتظار ہوا
واقعی ختم انتظار ہوا
اس کو چھو کر ہی اعتبار ہوا
آپ تشریف لائے تھے اک روز
دوسرے روز اعتبار ہوا
میں وہ دریا ہوں جس کے پانی میں
کوئی ڈوبا نہ کوئی پار ہوا
کوئی آہٹ نہیں ہوئی جب رات
تو ہوا کا بھی انتظار ہوا
میرے چاروں طرف فصیلیں تھیں
پانچویں سمت سے فرار ہوا
اس کی تصویر اٹھائی پھر رکھ دی
رات یہ کام بار بار ہوا
عرس تھا رات اس کی یادوں کا
خوب اشکوں کا کاروبار ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.