Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

وار پر وار کر رہا ہوں میں

شارق کیفی

وار پر وار کر رہا ہوں میں

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    وار پر وار کر رہا ہوں میں

    کچھ زیادہ ہی ڈر گیا ہوں میں

    کوئی مجبور ہی گزرتا ہے

    ایسا ویران راستہ ہوں میں

    اف اداسی یہ میری آنکھوں کی

    کس قدر جھوٹ بولتا ہوں میں

    یہ تو مجھ پر تری نہیں سے کھلا

    کتنا آسان فیصلہ ہوں میں

    یار سب اٹھ کے جا چکے لیکن

    اپنے سر سے نہیں ٹلا ہوں میں

    آنکھ کھلنے سے دفن ہونے تک

    جانے کس کس کا مسئلہ ہوں میں

    وقت کی گہری کھائی ہے نیچے

    اور کنارے ہی پہ کھڑا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : کھڑکی تو میں نے کھول ہی لی (Pg. 97)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 3rd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے